اب بے وجہ بےسبب دن کو رات نہیں کہتا
اب بے وجہ ، بے سبب دن کو رات نہیں کرتا
فُرصت ملے بھی تو کسی سے بات نہیں کرتا
اعتبار ، خُلوص ، وفا کے دعوے داروں کو
سُپرد سب کر دیتا ہوں ، اپنی ذات نہیں کرتا
لہجہ نرم رکھ کر ملتا ہوں عاجزی کے ساتھ
مگر ہر فرد پہ ضائع ، سب جذبات نہیں کرتا
تذلیلِ محبت ہے ، بے حسوں سے محبت کرنا
پتھروں پہ عیاں اپنے ، احساسات نہیں کرتا
ہار جاتا ہوں سب سے ہی اب جان بوجھ کر
میں کسی کے نصیب میں ، مات نہیں کرتا
شھزادہ کبیر